غزل



Support Independent and Free Journalism


نوک قلم اردو ایک آزاد صحافتی ادارہ ہے۔ ویب سائٹ پر فحش اشتہارات کی موجودگی کی وجہ سے گوگل اشتہارات بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اب ویب سائٹ کی فعالیت جاری رکھنے اور معیاری مواد فراہم کرنے کے لیے آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔ نیچے دیے گئے بٹن پر کلک کے ذریعے اپنی مرضی کے مطابق روزانہ ہفتہ واری ماہانہ اپنا تعاون فراہم کر سکتے ہیں تاکہ ہم مالی مشکلات کے بغیر آپ تک بے باکی و غیر جانبداری سے ہر طرح کے مضامین پہنچا سکیں۔ شکریہ



✍️:.. آشنا عابد 


چاہنے سے ترے کہاں ہوگا 
عشق ہوگا تو ناگہاں ہوگا


جلوۂ یار جب عیاں ہوگا
عشق کا اپنے امتحاں ہوگا


اک قیامت ہے حشر کا ہونا
کوئی پردہ نہ درمیاں ہوگا


ہے مقابل میں آج خار تو کیا
بوئے گل میں کل آشیاں ہوگا


اس کے در کی یہی نشانی ہے
میرے ماتھے کا واں نشاں ہوگا


جو پتنگا بھی جل کے ہوگا راکھ
عشق اس کا ہی جاوداں ہوگا


جاوداں حسن جو نہیں تیرا
کیا مرا عشق جاوداں ہوگا


یہ جو سرخی ہے ان کے ہونٹوں پر
ہو نہ ہو خونِ عاشقاں ہوگا


راز پھر راز رہ نہیں سکتا
گر ترا کوئی رازداں ہوگا


میں اسے اب بھی یاد کرتا ہوں
اس کو شاید یہی گماں ہوگا


اپنی منزل اسے کہا ہوگا 
واں سے گزرا جو کارواں ہوگا


"آشنا" بات کر کوئی ورنہ
غم خموشی سے  سب عیاں ہوگا