نعت پاک
- noukeqalam
- 281
- 05 Apr 2024
✍️:. ڈاکٹر شکیل شفائی /سرینگر
آپ کی الفت میں ہر غم دردِ دل کی ہے دوا
اہلِ دنیا کو اسی دنیا سے راحت ہو تو ہو
مطمئن ہوں عشق و فقرِ بے نیازی میں یہاں
اغنیاء کے واسطے ہی مال و دولت ہو تو ہو
خاک تیرے پائے اطہر کی بڑی اِکسیر ہے
میری آنکھوں کو بھی تھوڑی سی عنایت ہو تو ہو
آپ کی راہوں سے کانٹوں کو ہٹالوں آنکھ سے
بارے اس سے چشمِ پُر نم کو ہی کُلفت ہو تو ہو
حکم تو میرے دلِ بے چین پر ہے آپ کا
اب مِری کچھ عرضیوں کی بھی سماعت ہو تو ہو
میں تِرے ناموس کی عظمت پہ واروں اپنی جاں
خلد میں حاصل مجھے تیری رفاقت ہو تو ہو
اہلِ ایماں یوں نہیں چھوڑیں گے دامن آپ کا
غیر کی اس میں بھی پوشیدہ شرارت ہو تو ہو
نعتِ سرکارِ دو عالم کا مجھے سودا تو ہے
نعت سے حاصل مجھے ان کی شفاعت ہو تو ہو
ذکرِ پیغمبر سے میرے خشک سوتے ہوں رواں
نعت کہنے پر مِری مائل طبیعت ہو تو ہو
میری جنّت بس مِرے محبوب کی دہلیز ہے
وادیِ کشمیر اس دنیا کی جنت ہو تو ہو
میں درودوں اور سلاموں کی کروں سوغات پیش
اس عمل سے ہی مِری بیدار قسمت ہو تو ہو
میں شفائی چوم لوں سنگِ درِ محبوب کو
عمر میں اک بار بھی ایسی کرامت ہو تو ہو