نظم :. لوری..... فلسطین کے نام
- noukeqalam
- 231
- 17 Jun 2024
✍️:. جگپریت سنگھ شررؔ
روتے نہیں میرے بچے رند خداوندی
وہی محافظ ہے جس نے دی زندگی
تیری امی کی رو کر آنکھ لگی تو ہے
ابا کے لبوں پہ رخصتی کی خامشی
مت رو بچے تیرا رکھوالا ہے تیرا رب
باقی تو فون پر ہے چلاتے روز و شب
روتے نہیں میرے بچے معتقد و با ایمان
ٱللَّٰه کی ہی زمین ٱللَّٰه کا ہی وہ آسمان
بھائی ابھی تتلی کے خواب پیچھے گیا
باجی کا نکاح ہوگا موجود اعلیٰ صاحبان
مت رو بچے آنکھ دُھندلا مت غارت دیکھ
رفاقت کے نام پر اپنوں کی رقابت دیکھ
روتے نہیں میرے بچے ٱللَّٰه صبر تو دے گا
مسکراؤں ذرا تم رحمت کی خبر تو دےگا
آنگن سے نکلا مردہ سورج کفنِ چاند میں
کھنڈر جو دُنیا اب جنت میں گھر تو دےگا
مت رو بچے تجھ سے سب کھیلنے لوٹ آئے گے
اک دن ہم واپس قبروں سے اُٹھائے جائیں گے
مت رو بچے آنکھوں سے کہہ مایوس نا ہو
ویرانی جائےگی پیڑوں سے کہہ مایوس نا ہو
ٱللَّٰه کے بندوں کا تو سمتِ سفر ہی شہادت
بے سمت ہوا سے نہ ڈر پتوں سے کہہ مایوس نا ہو
بچے امی کی لوری سُن نے کو ترستے ہیں ہم بھی
تو اکیلا نہیں ہیں بچے ویران گلدستے ہیں ہم بھی
( جگپریت سنگھ شررؔ ویر سنگھ لٹریچر ایوارڈ سے نوازے جا چُکے ہیں اور ایک مرتبہ پارلیمنٹ میں تقریر بھی کرنے کا موقع اُنہیں بھارتی حکومت سے مل چُکا ہے صرف تیرہ سال کی عمر میں ہی ایک انتھلوجی "تم بن" میں اپنی غزلیں شائع کروا چُکے ہیں، موصوف شررؔ اُردو اور فارسی زبان میں بھی طبع آزمائی کرتے ہیں )