جماعت اسلامی پر پانچ سالہ پابندی برقرار



Support Independent and Free Journalism


نوک قلم اردو ایک آزاد صحافتی ادارہ ہے۔ ویب سائٹ پر فحش اشتہارات کی موجودگی کی وجہ سے گوگل اشتہارات بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اب ویب سائٹ کی فعالیت جاری رکھنے اور معیاری مواد فراہم کرنے کے لیے آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔ نیچے دیے گئے بٹن پر کلک کے ذریعے اپنی مرضی کے مطابق روزانہ ہفتہ واری ماہانہ اپنا تعاون فراہم کر سکتے ہیں تاکہ ہم مالی مشکلات کے بغیر آپ تک بے باکی و غیر جانبداری سے ہر طرح کے مضامین پہنچا سکیں۔ شکریہ



✍🏼:.. اِکز اکبال / نوکِ قلم 

سری نگر:  23 /اگست/ 2024

 غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ٹربیونل نے جمعہ کو جماعت اسلامی جموں وکشمیر  پر وزارت داخلہ کی طرف سے لگی پانچ سالہ پابندی کے احکامات کو برقرار رکھا۔

حکومت کی جانب سے تنظیم جماعت اسلامی پر پابندی عائد کی گئی اور اسے اگلے پانچ سال تک برقرار رکھنے کے لیے بڑھا دیا۔ ٹربیونل نے مرکزی حکومت کے اس استدلال کو بھی برقرار رکھا کہ یہ تنظیم خطے میں علیحدگی پسند سرگرمیوں میں ملوث تھی اور یہ جماعت ملی ٹینٹوں اور ان کے نظریے کی مسلسل زمینی مدد کے جرم کی مرتکب ہے۔

واضع رہے کہ وزارتِ داخلہ (منسٹری آف ہوم افئیرز) نے اس سال مارچ میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ٹریبونل تشکیل دیا تھا، جس میں دہلی ہائی کورٹ کے جج شامل تھے۔ 

ٹریبونل کو یہ فیصلہ کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا  کہ آیا جماعت اسلامی پر عائد پابندی کو برقرار رکھا جائے کہ نہیں۔