کیا شہد جمتا ہے؟ ایک غلط فہمی کو دور کیجیے
- noukeqalam
- 245
- 29 Dec 2023
کیا شہد جمتا ہے؟ ایک غلط فہمی کو دور کیجیے
✍️:. احمد جان احمد
بہت سے ایسے افراد جو شہد استعمال کرتے ہیں، ان کے گھروں میں سردیوں میں یا عام دنوں میں بھی شہد جم جاتا ہے اور گھر والے پریشان ہوتے ہیں کہ خالص شہد کے نام پر چینی سے بنا جعلی اور ملاوٹی شہد فروخت کیا جارہا ہے، اور خود کو کوستے ہیں کہ آخر کس پر بھروسا کریں کس پر نہ کریں۔ سب بے ایمان ہیں وغیرہ وغیرہ۔
شہد کے جمنے اور نہ جمنے کے بارے میں دو قسم کے خیالات پائے جاتے ہیں۔ ایک فریق کہتا ہے کہ اصلی اور قدرتی شہد نہیں جمتا، اور دوسرے فریق کا خیال ہے کہ شہد جمتا ہے۔
بڑے بڑے حکیم اور اطبائے کرام بھی کسی نہ کسی گروہ میں شامل ہیں، لیکن کوئی بھی یہ وضاحت نہیں کرتا کہ جمتا ہے تو کیوں جمتا ہے؟ اور اگر نہیں جمتا تو کیوں نہیں جمتا؟
آئیے! ہم آپ کو مختصراً اصل صورتِ حال سے آگاہ کرتے ہیں۔
پہلے پہل ہمیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ شہد مختلف موسموں میں حاصل کیا جاتا ہے اور مختلف پھولوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔ پھر پھول جن سے مختلف موسموں میں شہد حاصل کیا جاتا ہے، ان کے طبی اور کیمیائی خواص الگ الگ ہوتے ہیں۔ شہد میں مختلف کیمیائی اجزا کے ساتھ ساتھ قدرتی گلوکوز کی مختلف اقسام پائی جاتی ہیں۔ قدرتی تیل اور مختلف ایسڈز، الکوحل وغیرہ پائے جاتے ہیں۔ یہ گلوکوز یعنی قدرتی چینی ہے جس کی وجہ سے شہد میٹھا ہوتا ہے۔ گلوکوز کی ایک درجن سے زیادہ اقسام دریافت ہوئی ہیں، میں اس کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا۔
اصل بات یہ ہے کہ بعض پھولوں سے حاصل شدہ شہد جمتا ہے اور بعض سے نہیں جمتا۔ اس کا انحصار شہد میں گلوکوز کی اقسام اور تیل پر ہوتا ہے۔ ایسے پھول جن کے بیج یا لکڑی میں تیل وافر مقدار میں پایا جاتا ہے ان کا شہد جمتا ہے۔ مثلاً سرسوں، سورج مکھی، بیکٹر، پھلائی یا پلوسہ وغیرہ۔ ان پھولوں کا شہد گرمی، سردی ہر موسم میں جم سکتا ہے۔ لیکن اکثر سردیوں میں یا فریج میں رکھنے سے جم جاتا ہے۔ایسے پھول جن کے بیج یا تنے میں تیل کی مقدار برائے نام ہوتی ہے، ان کا شہد نہیں جمتا۔ مثلاً بیری، گلاب اور مالٹا وغیرہ۔ اگر شہد خالص ان پھولوں سے حاصل شدہ ہو تو وہ نہیں جمے گا، اور اگر اس میں دوسرے پھولوں کا رس بھی شامل ہوگیا ہو تو وہ آہستہ آہستہ نیچے بیٹھنا شروع ہوجاتا ہے۔ شہد جمنے کی دوسری بڑی وجہ گلوکوز کی اقسام ہیں۔ ایسے پھول جن میں گلوکوز کی وہ اقسام زیادہ ہوں جو گنے میں پائی جاتی ہیں، ان کا شہد جم جاتا ہے۔ اور ایسے درخت، پودے جن کے پھول میں انگور میں پایا جانے والا گلوکوز ہو، ان کا شہد نہیںجمتا۔ مثلاً خالص بیری، گلاب، ڈارنٹ، مالٹا وغیرہ۔ ایک خاص بات یہ ہے کہ شہد کو فریج میں بالکل نہیں رکھنا چاہیے، کیونکہ شہد اپنی مقناطیسی قوت کی وجہ سے خوشبو، بدبو اور نمی اپنی طرف کھینچتا ہے جس کی وجہ سے شہد خراب بھی ہوسکتا ہے۔ دھوپ، نمی، خوشبو، بدبو سے دور عام الماری میں کوپیکس کا پائوڈر ڈال کر رکھنا چاہیے۔
اب آئیے اس بات پر کہ بیرونی کمپنیوں اور شہد فروشوں کے شہد عام طور پر کیوں نہیں جمتے؟ اس کی دو اہم وجوہات ہیں۔ ایک یہ کہ وہ جمنے والے شہد کو اتنا گرم کرتے ہیں کہ اس میں سے فرازی (اُڑنے والے) تیل اُڑ کر کم ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے شہد جمنے سے تو بچ جاتا ہے لیکن اس میں بہت سے مفید اجزا بھی ختم ہوجاتے ہیں۔ خاص کر فرازی تیل، قدرتی الکوحل اور وٹامن ’’بی‘‘ کی بعض اقسام تو معمولی حرارت سے ختم ہوجاتی ہیں۔
دوسری اہم وجہ: شہد جمنے سے بچانے کے لیے اس میں کیمیکل ملاتے ہیں جسے ٹاٹری (نائٹرک ایسڈ) کہتے ہیں۔ ٹاٹری زہریلے خواص کا حامل کیمیکل ہے جو کہ عام طور پر چٹ پٹی چپس اور پاپڑ میں بھی ملائی جاتی ہے جو ہم اپنے بچوں کو کھلاتے ہیں۔ نائٹرک ایسڈ کی زیادتی کی وجہ سے خون کے سرخ ذرات (R.B.C.) بھی کم ہوجاتے ہیں۔
شہد کے بعض کاروباری حضرات شہد کے بارے میں ہر خریدار کو وضاحت دینے سے بچنے کے لیے ٹاٹری کی ایک مخصوص مقدار شہد میں ملاتے ہیں جس کی وجہ سے شہد صاف بھی صحیح ہوتا ہے اور جمنے سے بھی بچ جاتا ہے۔ الغرض شہد جمتا ہے اور جمے ہوئے شہد کو بے کار یا جعلی سمجھ کر ضائع نہیں کرنا چاہیے بلکہ جما ہوا ہی استعمال کرنا چاہیے۔ شہد اگر کسی ایسی بوتل میں ہو جس سے نکالنا مشکل ہو تو دھوپ میں رکھ کر یا پانی میں رکھ کر ہلکی آنچ پر گرم کرکے جار نما بوتل میں محفوظ کرلیں اور استعمال کریں۔
شہد کئی طرح جمتا ہے۔ کوئی شہد آہستہ آہستہ نیچے بیٹھنا شروع ہوجاتا ہے۔ آدھا جمتا ہے اور آدھا رہ جاتا ہے۔ کوئی پورا بناسپتی گھی کی طرح جم کر چینی نما دانے دار ہوجاتا ہے۔ کوئی شہد بوتل کے درمیان میں بادل نما گھٹائیں بننا شروع ہوجاتا ہے، اور کوئی شہد گاڑھی لئی کی طرح جم جاتا ہے۔
دنیا کا مہنگا ترین ’’منوکا شہد‘‘ (Manoka Honey) بھی جم جاتا ہے۔
اکثر یورپی ممالک جہاں سخت سردی پڑتی ہے مثلاً برطانیہ، سوئیڈن، کینیڈا وغیرہ، وہاں جما ہوا شہد کریم ہنی (Cream Honey) کے نام سے ملتا ہے اور وہ لوگ بلا جھجک استعمال کرتے ہیں۔
بشکریہ :. فرائیڈے اسپیشل